منزل کو پا کے بھی منزل سے جا گرے
لگا ایسا دھچکا ہم کو ہماری خطاوں میں
حیرانیاں فہم کی کچھ کم نہ تھیں اے دل
کیوں لوگ ڈھونڈتے ہیں چاند کو خلاوں میں
خبر تھی نہ ہم کو کسی کی ،کسی سے
بلندی بھی اپنے لیے آسماں ہے
یہ جنون عکس میں بکھرا ہوا سیماب
ہوش و خرد سے دل کا معیار بن گیا