موت تو ایک دن آنی ہی ہے

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

موت تو ایک دن آنی ہی ہے
زندگی جو ملی، فانی ہی ہے

شخص وہ ہے عقلمند و دانا
جس نے کچھ فکر کی ٹھانی ہی ہے

بعد پچھتانے سے ہو بھلا کیا
جان کر کی بھی من مانی ہی ہے

ہائے افسوس کرنے کی نوبت
عدل کے دن پشیمانی ہی ہے

آنسو جب ندامت کے نکلے
مغفرت، درگزر ہونی ہی ہے

توبہ کا درہمیشہ کھلا پر
شرط بس حس رہے اتنی ہی ہے

جب نصیحت بڑوں کی سنے تب
گاڑی پٹری پہ بھی لانی ہی ہے

خوب ناصر عمل کر یہاں تو
خیر سے جھولی بھی بھرنی ہی ہے
 

Rate it:
Views: 393
11 Jan, 2021