چھوڑ کر مجھے وہ اپنی دنیا میں خوش ہے
یہی غم کیا میرے مرنے کے لیئے کم ہے
بھلا کر مجھے وہ خوش ہو گا
کیا اسے بھی میرے جانے کا غم ہو گا
زندگی نے مجھے اس کا ساتھ نہ دیا
کیا موت سے میری اس کا کوئی تعلق ہو گا
یہ سوچ کر میں نے اپنی جان دینی ہے
میری موت نے میری وفا کی گواہی دینی ہے
چاہت اس سے کتنی کیسے اس کو بیان کروں میں
اس نے کب بھلا میری کوئی بات مانی ہے
بغیر اس کے میری زندگی ادھوری ہے
تو پھر کیوں میرا جینا ضروری ہے
دے کر دل اس کو سمجھا تھا وہ ہمارا ہے
نہیں اگر دل سے اس کی تسلی خالی
تو لے لے وہ جان بھی ہماری
ہم نے تو سب کچھ اس پر وارا ہے