Add Poetry

موت کے سوداگر زندگی کی بھیک مانگے

Poet: syed hammad raza naqvi By: syed hammad raza naqvi, Faisalabad

عشق شامل نجات ہو جائے
عین ممکن ہے تجھ سے ملاقات ہو جائے

یہ زود یار عقل پر کیف رکھتا ہے
تو کیوں نہ شامل ذات ہو جائے

مقدر کے فقیروں نے اسیری خوب دیکھی ہے
جمال یار ہو شامل تو کیوں نہ مناجات ہو جائے

مے ایسے ستارے کو کیوں کارساز حیات مانو
جو دن کو مٹے اور چمکے جب رات ہو جائے

موت کے سوداگر زندگی کی بھیک مانگتے ہے
جب قضا کے زور پہ حیات قابل مات ہو جائے

Rate it:
Views: 263
10 Jul, 2016
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets