موتی ہار پروئے ہوئے

Poet: Parveen Shakir By: Shazia Hafeez, Attock

موتی ہار پروئے ہوئے
دن گزرے ہیں روئے ہوئے

نیند مسافر کو ہی نہیں
رستے بھی سوئے ہوئے

اس کو پا کر رہتے ہیں
اپنے آپ میں کھوئے ہوئے

آج بھی یونہی رکھے رہے
سارے ہار پروئے ہوئے

کتنی برساتیں گزریں
اس سے مل کے روئے ہوئے

Rate it:
Views: 743
19 Jun, 2009