موج مستی میں پھرتی ہے

Poet: Samia Bashir By: Samia Bashir, SAM

 موج مستی میں پھرتی ہے باد صبا کیوں
ناز کرتے ہیں ہم کو مٹانے والے کیوں

زینہ زینہ چلتے رہے زیست کی راہ پہ ہم
آخر رقابت یہ زمانے والے رکھتے ہیں کیوں

دل حسرتوں میں ڈوب گیا کب خبر ہوئی ہمیں
گناہ جو کیا نہیں پھر اسکی سزا ملتی ہے کیوں

پیغام اجل کا دریچہ کھلا ہے اب تو یہاں
افسوس کے خود سے شکایت کریں تو کیوں

دیار میں ہم کو کوئی ٹھکانا نا ملا تو کیا
آخر دیار غیر سے شکوہ کریں تو کیوں

Rate it:
Views: 512
20 Jul, 2010