موجوں کو سمندر سے جدا کون کرے گا اس شہر میں زخموں کی دوا کون کرے گا تم تو بسا لیتے ہو ہر اک کو نگاہوں میں۔ علی بولو تیرے ساتھ وفا کون کرےگا