موسم بہار میں تنہا ہوۓ تو ہم رو پڑے

Poet: M Masood By: M Masood, Nottingham

موسم بہار میں تنہا ہوۓ تو ہم رو پڑے
ملے ملاۓ دوست کھوۓ تو ہم رو پڑے

بانہوں پہ سونے کی ایسی فطرت بنی
آج تنہا جب سوۓ تو ہم رو پڑے

جب دل غمگین ہوا ہم نے برداشت کی
آنکھوں نے آنسو پروۓ تو ہم رو پڑے

وہ سپنوں میں تو بہت خوش ہو گۓ
سپنوں کے اختتام ہوۓ تو ہم رو پڑے

اتنا عادی کیا کسی نےپھولوں کا مجھے
کسی نے کانٹے چھبوۓ تو ہم رو پڑے

سوچا تھا خوش دلی سے لکھیں گے غزل
مگر قلم سیاہی میں جب ڈبوۓ تو ہم رو پڑے

Rate it:
Views: 430
05 Jun, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL