مَجھے دِل بھی تیرا بَھلا چَکا ہے
تَو کب کا زندگی سے جا چَکا ہے
تیرے دِل کی تسلی ہو نہ پائی
بہت تَو مجھ کو آزما چَکا ہے
میری آنکھوں کو میرے آئینے کو
تیرا چہرہ بہت ہی بھا چکا ہے
کِسی کے پوچھنے پہ ہم کہیں گے
وہ میری زندگی میں آ چکا ہے
حسیں آنکھوں کے صدقے جانِ عظمٰٰی
کئی دھوکے میرا دِل کھا چَکا ہے