کٹھن راہِ محبت ہے، مَیں تنہا چل نہیں سکتا
مجھے تیری ضرورت ہے، مَیں تنہا چل نہیں سکتا
اگرچہ ان سہاروں کا مَیں قائل تو نہیں لیکن
تُو میرے دل کی چاہت ہے، مَیں تنہا چل نہیں سکتا
تیری خاطر زمانے بھر سے مَیں نے دشمنی لے لی
یہی جگ کی روایت ہے، مَیں تنہا چل نہیں سکتا
تعجب ہے کہ جس کا عکس میرے ساتھ چلتا ہے
اُسے بھی یہ شکایت ہے، مَیں تنہا چل نہیں سکتا
بہاریں بھی اُسی کے ساتھ عظمی دل کو بھاتی ہیں
یہی برسوں کی عادت ہے، مَیں تنہا چل نہیں سکتا