مَیں راہ بھوُل گیا تھا اسی چراغاں میں

Poet: Ahmed Nadeem Qasmi By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

تُجھے یقیں کہ ترا حُسن ہے سپردِ نقاب
مُجھے یہ فکر کہ تارے چھُپے نہیں رہتے

٭

مدّت کے بعد اذنِ تبسّم مِلا ہمیں
وہ بھی کچھ ایسا تلخ کہ آنسوُ نِکل پڑے

٭

صُبح کی دُھن میں ستاروں کو بُجھایا مَیں نے
قبل از وقت مگر پَو کا بکھرنا معلوم

٭

اپنے ذوقِ نظر کا ماتم ہے
تیرگی ایک سیلِ نور سہی

٭

کئی چراغ کئی آئنوں میں عکس فگن
مَیں راہ بھوُل گیا تھا اسی چراغاں میں

Rate it:
Views: 904
15 Sep, 2011