Add Poetry

مگر آج

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

ایک خوبصُورت ڈرائیو

اسی راستے پر
میں کب سے سفر کر رہی ہوں
کبھی نیم تنہا
کبھی دوستوں کی معّیت میں
اور کبھی
اس طرح بھی
کہ چلتی رہی اور ذرا سمت تک جاننے کی ضرورت نہ سمجھی
مگر آج اک اجنبی کے
دلآویز کم بولتے ساتھ میں
ستمبر کی تپتی ہوئی دوپہر میں
میں نے پہلی دفعہ یہ بھی دیکھا
کہ اس راستے پر
دو رویہ گلابوں کے تختے بچھے ہیں
 

Rate it:
Views: 334
14 Jan, 2012
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets