ایک خوبصُورت ڈرائیو
اسی راستے پر
میں کب سے سفر کر رہی ہوں
کبھی نیم تنہا
کبھی دوستوں کی معّیت میں
اور کبھی
اس طرح بھی
کہ چلتی رہی اور ذرا سمت تک جاننے کی ضرورت نہ سمجھی
مگر آج اک اجنبی کے
دلآویز کم بولتے ساتھ میں
ستمبر کی تپتی ہوئی دوپہر میں
میں نے پہلی دفعہ یہ بھی دیکھا
کہ اس راستے پر
دو رویہ گلابوں کے تختے بچھے ہیں