مہرباں ہوتا

Poet: Safir By: Syed Ghulam Akbar Shah Safir, Daharki

اگر وہ مہرباں ہوتا نہ میری آنکھیں جھلملاتی
نہ نم ہوتیں نہ میرے دل کی وادی میں خزاں کا
قافلہ رکتا اگر وہ مہرباں ہوتا
میری بے نور آنکھوں میں ستارے قید کر دیتا
میری زخمی ہتھیلی پر کوئی پھول رکھ دیتا
میرے ہاتھوں کو لیکر اپنے ہاتھوںمیں
وہ یہ کہتا محبت روشنی ہے خوشی ہے
رنگ ہے ستارہ ہے قسم مجھ کو محبت کی
مجھے تو سب سے پیارا ہے مگر ایسے
وہ تب کہتا اگر وہ مہرباں ہوتا

Rate it:
Views: 767
28 May, 2008
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL