میرا رقیب تھا میرا ہی سایہ

Poet: SUNDER KHAN By: SUNDER KHAN, KSA

ڈھونڈتیں ہیں جس کو نظریں وہ شخص نجانے کدھر گیا
میرا رقیب تھا میرا ہی سایہ کل رات چپکے سے مر گیا

پھر وقت گزرا یوں شام بیتی صبح تلک تھی شمع جلتی
اور جس کی راہ میں تھیں آنکھیں بچھائیں وہ آ کے یونہی گزر گیا

میرے مزاجوں کے سارے موسم اسکی یادوں میں گم رھے
اور یوں آنکھ کا آنسؤ دریا بن کے دل سمندر میں اتر گیا

سونی ھوئیں ہیں پھر سے گلیاں بے آسرا شہر کی فضائیں
نشیمن پے میرے گرا کر بجلیاں وہ شخص چپکے سے گھر گیا

Rate it:
Views: 2238
16 Feb, 2013