میرا مدعا آج میری ہی دعا نے لکھ دیا
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, منیلامیرے حصے میں محبت کو خدا نے لکھ دیا
 میرا مدعا آج میری ہی دعا نے لکھ دیا
 
 بے وفا اس زندگی کے آخری انکار پر
 یہ بتا کیا کیا یہ دل آشنا نے لکھ دیا
 
 وہ جو میرے سوز و غم کو آج تک سمجھا نہیں
 نام اس کا ہاتھ پر رنگِ حنا نے لکھ دیا
 
 اڑ رہی ہیں آسماں پر نیلی نیلی تتلیاں
 کہکشاں کے آئینے میں کیا ہوا نے لکھ دیا
 
 کیسے ہونٹوں پر سجاؤں دل کا افسانہ میاں
 آنکھ کا منظر یہاں میری حیا نے لکھ دیا
 
 ہجرتوں کے موسموں میں زندگی تنہا رہی
 آخرش وہ کیا خطا تھی اس خطا نے لکھ دیا
 
 وشمہ اس کی آنکھ کا مطلب کبھی کبھی نہیں
 نامہء اعمال حرفِ برملا نے لکھ دیا
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
 
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 