Add Poetry

میرا، میری ذات میں سودا ہوا

Poet: By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

میرا، میری ذات میں سودا ہوا
اور میں پھر بھی نہ شرمندہ ہوا

کیا سناؤں سرگزشتِ زندگی؟
اِک سرائے میں تھا، میں ٹھیرا ہوا

پاس تھا رِشتوں کا جس بستی میں عام
میں اس بستی میں بے رشتہ ہوا

اِک گلی سے جب سے رُوٹھن ہے مری
میں ہوں سارے شہر سے رُوٹھا ہوا

پنج شنبہ اور دُکانِ مے فروش
کیا بتاؤں کیسا ہنگامہ ہوا

Rate it:
Views: 430
23 Nov, 2011
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets