حجاب تیری نظروں کا کب تک رہے گا
یہ پردہ الفت میں آخر کب تک رہے گا
تم بھی تو کرنا چاہتے ہو دیدار ہمارا
شبے وصل میں یہ قرب آخر کب تک رہے گا
توقو ہم سے بھی رکھو وفاؤں کی
میری امیدوں کا یہ سفر آخر کب تک رہے گا
چاہت میں جھکا ہوا" میرا دل تیرے پہلو میں
میرے دل کا یہ سجدہ آخر کب تک رہے گا
انعام کب مانگتی ہے میری محبت تم سے
مجھے آخر سزا ہی دے دو" یہ اجنبیت کا دور آخر کب تک رہے گا
صنم صنم " دل دل " تم تم "
میرا وجود اس وجد میں آخر کب تک رہے گا