میری الفت کی مالا میں کانٹے بھر گیا وہ تارِ چاہت کو بھی چھلنی چھلنی کر گیا وہ سارے غم میری جھولی میں رکھ کر چل پڑا وہ لگتا ہے یوں، کہ میری خوشی سے ڈر گیا وہ