سن میرے دل کی آواز، میری جان چلی آؤ
نہیں جینا تیرے بن بن، میری جان چلی آؤ
نہ پھول ، نہ چمن ، نہ بہار چاہے
میرا گلستان تم ہو ، میری جان چلی آؤ
تم بن نہ جینے کا وعدہ اب ہو چلا وفا
آ پہنچا فرشتہ اجل ، میری جان چلی آؤ
جان دے کر عشق میں سرخرو ٹھہروں گا
جی نہ سکو گی تم بھی، میری جان چلی آؤ
تیری قسم نہ پھر کبھی پکارے گا شاہد
نکل رہی ہے میری جان، میری جان چلی آؤ