میری جاگتی آنکھوں کو کوئی خواب تو دو
Poet: Muhammad Tanveer Baig By: Muhammad Tanveer Baig, Islamabadمیری جاگتی آنکھوں کو کوئی خواب تو دو
میری بے چین راتوں کا کوئی حساب تو دو
تم خفا ھو مجھ سے بلا وجہ پھر بھی
ھو سکے تو میرے ان سوالوں کا جواب تو دو
میں نے لکھی تھی جس میں پیار بھری باتیں
خوبصورت یادوں کی میری وہ کتاب تو دو
دے نہیں سکتے اگر محبت تم، تو ایسا کرو
زھر دو، غم دو، یا پھر کوئی نیا عذاب تو دو
جس میں ڈوب کر فنا ھو جائے میرے دل کی دنیا
آنسوں کا ان آنکھوں میں کوئ سیلاب تو دو
کبھی تم کہا کرتے تھے ک تم پیارے ھو
برا ھی سھی لیکن آج مجھے کوئی خطاب تو دو
More Sad Poetry






