میری جاگتی آنکھوں کو کوئی خواب تو دو
میری بے چین راتوں کا کوئی حساب تو دو
تم خفا ھو مجھ سے بلا وجہ پھر بھی
ھو سکے تو میرے ان سوالوں کا جواب تو دو
میں نے لکھی تھی جس میں پیار بھری باتیں
خوبصورت یادوں کی میری وہ کتاب تو دو
دے نہیں سکتے اگر محبت تم، تو ایسا کرو
زھر دو، غم دو، یا پھر کوئی نیا عذاب تو دو
جس میں ڈوب کر فنا ھو جائے میرے دل کی دنیا
آنسوں کا ان آنکھوں میں کوئ سیلاب تو دو
کبھی تم کہا کرتے تھے ک تم پیارے ھو
برا ھی سھی لیکن آج مجھے کوئی خطاب تو دو