میں اپنے آپ سے اکثر کلام کرتا ہوں
میں اپنی بات کو اپنے ہی نام کرتا ہوں
سلامتی رہے مجھ پر خدا کی ہر لمحہ
بس اسی واسطے خود کو سلام کرتا ہوں
تواضع کیجئیے مہماں کی بنے خود مہماں
پھر اپنے واسطے خود اہتمام کرتا ہوں
خودی کو سامنے رکھ کر خودی سے لڑتا ہوں
خودی پھر آکے لڑائی تمام کرتا ہوں
یہ میری زندگی خود سے شروع خود ہی پہ ختم
عجب سی بات ہے عجیب کام کرتا ہوں
ہے میری بات میں احسن میری خودی کا زکر
خودی کو اس طرح اپنا غلام کرتا ہوں