میری ذات اپنی ہی تلاش کرتی ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

جدائی پے تیری
ان آنکھوں میں آنسو تو نہیں آئے
مگر میرے دل کی ویرانی
بین کرتی ہے
میری سوچیں صبح کو نکلتی ہیں
اک لمبی مسافیت پر
اور رات دیر تک
واپس نہیں آتی
یہ شاید تجھے تلاش کرتی ہیں
یہ اک اک دن کیا
یہ تو تیرے بغیر بیتے
ایک ایک لمحے کی بھی بات کرتی ہیں
ان کا پاگل پن تو دیکھ
تجھ سے دور
ہر سانس کو شمار کرتی ہیں
میرے اندر کچھ جل رہا ہو جیسے
اک لاوا پک رہا ہو جیسے
میرے اندر اب
اک تلخی آداب کرتی ہے
مجھے یوں اجڑا دیکھ کر
بار بار تنہائی سلام کرتی ہے
تیرے یوں چھوڑ جانے سے
یوں تو کچھ نہیں بدلا بس
اب میری ذات اپنی ہی تلاش کرتی ہے

Rate it:
Views: 490
30 Nov, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL