کوئی سنتا ہی نہیں میری داستاں تو میں نے لکھ دی ڈائری کے ورق پر اپنی داستاں پھر میں نے وہ ورق کر دیا چاک اور یوں ہو گئی ختم میری ذات کی داستاں