میری راتوں میں کبھی اتنی سیاہی نہیں تھی

Poet: Faisal Sheikh By: Faisal Sheikh,

میری راتوں میں کبھی اتنی سیاہی نہیں تھی
جب تجھ سے میری شناسائی نہیں تھی

وصالِ یار کے حسیں تصورات تھے بس
ہجر کی شاموں سے کبھی، کوئی آشنائی نہیں تھی

سائے ، غموں کے اتنے قد آور نہ تھے
رنج کی اسقدر، گہری یہ پرچھائی نہیں تھی

چہار سو خوشیوں کے ہی گل شاد رہتے تھے
شہرِ دل میں کہیں، آباد تنہائی نہیں تھی

تیرا چہرہ ان آنکھوں میں بس جانے سے پہلے
بے خواب آنکھیں نہیں تھیں، نیند ہرجائی نہیں تھی

درِ قبول سے بچ کر گزرتی نہ تھی دعائیں اپنی
تری صورت جب تک نگاہوں میں سمائی نہیں تھی

کیا خبر شعلہِ دل راکھ بنا ڈالے گا
آتش عشق ، اس واسطے تو لگائی نہیں تھی

تیری الفت کو چھوڑنا ہر غم کا مداوا تھا لیکن
مجھ کو منظور، جاناں، ایسی رہائی نہیں تھی

Rate it:
Views: 632
06 Nov, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL