میری زندگی بھی میری نہیں یہ ہزار خانوں میں بٹ گئی
مجھے ایک مٹھی زمین دے یہ زمین کتنی سمٹ کئی
تیری یاد آئے تو چپ رہوں زرا چپ رہوں تو غزل کہوں
یہ عجیب آگ کی بیل تھی میرے تن بدن سے لپٹ گئی
مجھے لکھنے والا لکھے بھی کیا مجھے پڑھنے والا پڑھےبھی کیا
جہاں میرا نام لکھا گیا وہیں روشنی الٹ گئی
نہ کوئی خوشی نہ ملال ہے کہ سبھی کا ایک سا حال ہے
تیرے سکھ کے دن بھی گزر گئے میری غم کی رات بھی کٹ گئی