میری زندگی میری منزلیں، مجھے قُرب میں نہیں دُور دے

Poet: Javed Akhtar By: TARIQ BALOCH, HUB CHOWKI

میری زندگی میری منزلیں، مجھے قُرب میں نہیں دُور دے
مجھے تو دکھا وہی راستہ، جو سفر کے بعد غرور دے

وہی جذبہ دے جو شدید ہو، ہو خوشی تو جیسے کہ عید ہو
کبھی غم ملے تو بلا کا ہو، مجھے وہ بھی ایک سرور دے

تو غلط نہ سمجھے تو میں کہوں، تیرا شکریہ کہ دیا سکوں
جو بڑھے تو بڑھ کے بنے جنوں، مجھے وہ خلش بھی ضرور دے

مجھے تو نے کی ہے عطا زباں، مجھے غم سنانے کا غم کہاں
رہے ان کہی میری داستاں، مجھے نظق پر وہ عبور دے

یہ جو زلف تیری الجھ گئی، وہ جو تھی کبھی تیری دھج گئی
میں تجھے سنواروں گا زندگی، میرے ہاتھ میں یہ امور دے

Rate it:
Views: 366
12 Oct, 2011
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL