میری زندگی کے روزو شب
گزر رہے ہیں یوں ہی بس
خیال ہے نہ خواب کوئی
احساس ہے نہ گمان کوئی
فقط رہ گیا سراب ہے
میرا وجود ایک فریاد ہے
الفاظ بھی کھو سے گئے
لہجہ بھی تھکا تھکا
نہ بانکپن نہ ہی الہڑ کوئی ادا
زمانے بھر کی تھکن
چہرے سے عیاں
وقت ہے کے کٹتا نہیں
درد ہے کہ جاتا نہیں
خوشی کا کوئی لمحہ ملتا نہیں
دل کو قرار آتا نہیں
میری زندگی کے روز و شب
گزر رہے ہیں یوں ہی بس