اب تو کردے ختم جدائی میری محبت انتظار میں ہے
اے خدا سن لے میری دہائی میری محبت انتظار میں ہے
چھلک پڑے اشک آنکھوں سے غمزدہ ہوگئی ساری محفل
جب یہ داستاں میں نے سنائی میری محبت انتظار میں ہے
کوئی راہی نہیں ہے اس راہ کا جو اسے دے میرا سندیسہ
تو پیغام میرا لے جا اے پروائی میری محبت انتظار میں ہے
میں تو تھک گیا ہوں یارو مانگ مانگ کر دعائیں
نہ جانے کہاں تک رہے گی یہ جدائی میری محبت انتظار میں ہے
اب اور نہیں گنجائش اے زمانے والو مجھ میں صبر کرنے کی
خدارا دے دو مجھے رہائی میری محبت انتظار میں ہے
امتیاز میری بھی آنکھ ہوگئی نم سن کے اس کی فریاد
رو رو کے گا رہا تھا اک سودائی میری محبت انتظار میں ہے