میری مسافت کو ستارے کی طرح مل جائے

Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujrat

اے بہار گریزاں چلے آؤ کہ چمن کھل جائے
جلتے صحرا میں سایہ ہمیں بھی مل جائے

طلب سچی ہے تو اک دن وہ بھی کہیں
میری مسافت کو ستارے کی طرح مل جائے

طوق گلے میں سجا کے رکھتے ہیں ہم
جانے کب کوئی غم راہ میں ہمیں مل جائے

اسیر لوگوں کا تن کو سمیٹنا کیسا
جانے کب نظر جائے جگر جائے کہ دل جائے

سرکتے جا رہا ہے پہلو سے میرے وہ مظہر
سنبھالو ہم کو کہ کلیجہ نہ میرا ہل جائے

Rate it:
Views: 364
19 Aug, 2009
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL