میری مسافت کو ستارے کی طرح مل جائے
Poet: Mazhar Iqbal Samar By: Mazhar Iqbal Samar, kharian-gujratاے بہار گریزاں چلے آؤ کہ چمن کھل جائے
جلتے صحرا میں سایہ ہمیں بھی مل جائے
طلب سچی ہے تو اک دن وہ بھی کہیں
میری مسافت کو ستارے کی طرح مل جائے
طوق گلے میں سجا کے رکھتے ہیں ہم
جانے کب کوئی غم راہ میں ہمیں مل جائے
اسیر لوگوں کا تن کو سمیٹنا کیسا
جانے کب نظر جائے جگر جائے کہ دل جائے
سرکتے جا رہا ہے پہلو سے میرے وہ مظہر
سنبھالو ہم کو کہ کلیجہ نہ میرا ہل جائے
More Sad Poetry






