میری ڈولی کے کھو گئے کہار مائیں

Poet: Rubab By: Rubab malik, faislabad

میں لٹ گئی بیچ بازار مائیں
میری ڈولی کے کھو گئے کہار مائیں
میرے اپنے ہی مکھ موڑ گئے
مجھے بیچ سفر میں چھوڑ گئے
میرے لوں لوں وچ پکار مائیں ۔
میری ڈولی کے کھو گئے کہار مائیں

میں یہ سوچ سوچ کر روئی بڑا
نہ بابل سر پہ نہ کوئ بھائی بڑا
ہوے تیر جگر دے پار مائیں
میری ڈولی کے کھو گئے کہار مائیں

میرے درد کو کسی نے جانا نہ
میری بات کو کسی نے مانا نہ
میرا رسوا ہوا کردار مائیں
میری ڈولی کے کھو گئے کہار مائیں

لگی چوٹ تو دل میرا ٹوٹ گیا
مجھے ایسا لگا رب روٹھ گیا
میں خود سے ہوئی بےزار مائیں
میری ڈولی کے کھو گئے کہار مائیں

Rate it:
Views: 450
29 Oct, 2014
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL