میں لٹ گئی بیچ بازار مائیں
میری ڈولی کے کھو گئے کہار مائیں
میرے اپنے ہی مکھ موڑ گئے
مجھے بیچ سفر میں چھوڑ گئے
میرے لوں لوں وچ پکار مائیں ۔
میری ڈولی کے کھو گئے کہار مائیں
میں یہ سوچ سوچ کر روئی بڑا
نہ بابل سر پہ نہ کوئ بھائی بڑا
ہوے تیر جگر دے پار مائیں
میری ڈولی کے کھو گئے کہار مائیں
میرے درد کو کسی نے جانا نہ
میری بات کو کسی نے مانا نہ
میرا رسوا ہوا کردار مائیں
میری ڈولی کے کھو گئے کہار مائیں
لگی چوٹ تو دل میرا ٹوٹ گیا
مجھے ایسا لگا رب روٹھ گیا
میں خود سے ہوئی بےزار مائیں
میری ڈولی کے کھو گئے کہار مائیں