میری ہی کہانی مجھے سنا رہا تھا کوئی

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

میری ہی کہانی مجھے سنا رہا تھا کوئی
اپنے لفظوں میں میری ہی بات مجھے بتا رہا تھا کوئی

کیسے کٹتی ہے کسی کی جدائی میں شام
اداس شاموں کے سناٹتے سے گھبرا رہا تھا کوئی

بہت پاس سے بچھڑا ہیں اک ساتھی
جس کے لیے دل کھول کے لیے آنسو بہا رہا تھا کوئی

کیوں نا آیا اب تک ُاسے خیال میرا
جب کے ُاس کے خیال میں مرتا جا رہا تھا کوئی

ترس گئے میرے کان ُاس کی آواز سننے کو
اور وہ محفلوں میں جا کر اورو کو راگ سنا رہا تھا کوئی

آگئے کا کم تھے تقدیر کے ظلم مجھ پر
جو اب زمانے سے مل کر مجھ پے ظلم کر رہا تھا کوئی

Rate it:
Views: 498
27 Jun, 2012