گو مشکل تھا تیرے سحر سے میرا نکل جانا مگر اچھا ہوا میرے اشکوں کا یوں بہ جانا اشک بہتے رہے اور ہر نقش تیرا دھلتا گیا رفتہ رفتہ میرے تخیل سے وہ یوں نکلتا گیا