Add Poetry

میرے بعد میرے لئے ایک ایسی غزل کہنا

Poet: Mohsin Naqvi By: Uzma Ahmad, Lahore

گم سم ہوا آواز کا دریا تھا جو اک شخص
پتھر بھی نہیں اب وہ ستارہ تھا جو اک شخص

شاید وہ کوئی حرف دعا ڈھونڈ رہا تھا
چہروں کو بڑے غور سے پڑھتا تھا جو اک شخص

صحرا کی طرح دیر سے پیاسا تھا وہ شاید
بادل کی طرح ٹوٹ کے برسا تھا جو اک شخص

اے تیز ہوا کچھ تو خبر اس کے جنوں کی
تنہا سفر شوق پہ نکلا تھا جو اک شخص

اب آخری سطروں میں کہیں نام ہے اس کا
احباب کی فہرست میں پہلا تھا جو اک شخص

ہاتھوں میں چھپائے ہوئے پھرتا ہے کئی زخم
شیشے کہ کھلونوں سے بہلتا تھا جو اک شخص

مڑ مڑ کے اسے دیکھنا چاہیں میری آنکھیں
کچھ دور مجھے چھوڑنے آیا تھا جو اک شخص

اب اس نے بھی اپنا لئے دنیا کے قرینے
سائے کی رفاقت سے بھی ڈرتا تھا جو اک شخص

ہر ذہن پہ کچھ نقش وفا چھوڑ گیا ہے
کہنے کو بھرے شہر میں تنہا تھا جو اک شخص

Rate it:
Views: 2122
20 Jul, 2010
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets