میرے جذبات کچھ ارمان, ہزاروں خواب ٹوٹ گئے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

اے ہمسفر تیرے اک انکار پے یک لخت
میرے جذبات کچھ ارمان, ہزاروں خواب ٹوٹ گئے

تم نے دنیا کے ہوالے کر دیا تھا نہ
پھر مت پوچھوں کس کس طرح کے الفاظ مجھ پے ٹوٹ گئے

جو آنسوؤں کا سمندر بھیگو نا سکا تیرے دل کو
پھر کانچ کی طرح وہ آنسو جانماز پے ٹوٹ گئے

تیری نظر میں جو کچھ نہیں - پر لگ گیا اک داغ تھا
پھر میرے زرد چہرے کو دیکھ کر میرے احباب ٹوٹ گئے

تجھے نظر نا آیا وہ ستارہ جو بھجا نہیں تھا کبھی
میرے بند کمرے کہ اندھیرے کو دیکھ کر زمیں آسمان ٹوٹ گئے

نجانے میرے قدم کس مسافیت پے چل پڑے ہیں لکی
کہ قدم قدم پے یوہی میری خواہشیں کے محل ٹوٹ گئے

Rate it:
Views: 647
08 Jan, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL