گئے دنوں کا ملال لے کر
تمھاری چاہت کی سرحدوں سے
بہت ہی آگے نکل چکی ہوں
تمہیں خبر ہے
یہاں کی دنیا بہت حسیں ہے
ہر ایک جانب سے روشنی ہے
ہر اک جاں ہے وفا کا پیکر
ہر اک پہلو میں زندگی ہے
ہر اک منظر میں لاکھوں چہرے
ہر اک چہرے پہ تازگی ہے
ہر اک دل میں چھپے خزینے
وفا ہے، چاہت ہے، چاشنی ہے.
بڑے سلیقے کی زندگی ہے
میں اتنی خوش ہوں
کہ اپنے ہاتھوں کی سب لکیروں کو چومتی ہوں،
حسین رنگوں سے بنتے محلوں کے ہرتصورمیں جھومتی ہوں
مگر یہ کیا کہ
میری روح کے ہر بام و در پر
اداسی بال کھولے سو رہی ہے
عجب سی الجھن ہے، بے کلی ہے
ہر اک ڈھرکن میں خامشی ہے
جو میرے کانوں میں کہہ رہی ہے
جو تو نہیں ہے تو کچھ نہیں ہے
میرے جہاں میں تیری کمی ہے
میرے جہاں میں تیری کمی ہے