میرے حجرے میں نہیں اور کہیں پر رکھ دو آسماں لائے ہو لے آؤ زمیں پر رکھ دو اب کہاں ڈھونڈھنے جاؤ گے ہمارے قاتل آپ تو قتل کا الزام ہمیں پر رکھ دو میں نے جس تاک پہ کچھ ٹوٹے دیے رکھے ہیں چاند تاروں کو بھی لے جا کے وہیں پر رکھ دو