میرے خوابوں سے ہوکر ہراساں
Poet: عروج عدنان By: urooj adnan, karachiمیرے خوابوں سے ہوکر ہراساں
میری نیند معدوم ہوئی جاتی ہے
تیری بے رخی سے عاجز ہوکر
یہ آنکھیں اشکبار ہوئی جاتی ہے
ہر شخص سے بیزار ہو کر
تیری ہر بات ذہن میں مقید ہوئی جاتی ہے
تیری وہ شوخیاں بدنام ہو کر
زمانے میں مشہور ہوئی جاتی ہے
تنہائ میں خود سے ہم کلام ہو کر
زندگی قید سے آزاد ہوئی جاتی ہے
لہجے کی تلخی سے مغموم ہو کر
زیست سے عروج لا تعلق ہوئی جاتی
More Life Poetry
ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے ہر کام کا وقت مقرر ہے ہر کام کو وقت پہ ہونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
کس بات کی آخر جلدی ہے کس بات کا پھر یہ رونا ہے
دنیا کے مصائب جھیلنے کو مالک نے بنایا ہے جیون
آرام بھلا پھر کاہے کا پھر کاہے یہ سونا ہے
بے مقصد جینا کہتے ہیں حیوان کے جیسا جینے کو
انساں کے لیے تو یہ جیون یارو پر خار بچھونا ہے
دشوار سہی رستہ لیکن چلنا ہے ہمیں منزل کی طرف
منزل کی طلب میں عاکفؔ جی کچھ پانا ہے کچھ کھونا ہے
اسلم






