میرے خوابوں میں نظرآتےتھے موتی بےشمار

Poet: Jamil Hashmi By: Jamil Hashmi, Rawalpindi

میرے خوابوں میں نظرآتےتھے موتی بےشمار
جب آنکھ کھلی تو راہ میں پڑے تھے غم بے شمار

ساحل پر جو کھٹرے تھے جانے کے لئے
سفینے ڈوب گئے سمندر میں بے شمار

اچھا ہوتا وہ نہ کھیلتے پیار کا کھیل ہم سے
ہے ان کی جیت میں ہارنے کے سبب بے شمار

کٹتے رہے جنگلوں میں درخت بے دردی سے
راستے میں تھے مرجھائے ہوئے پھول بے شمار

Rate it:
Views: 648
18 Oct, 2013