میرے خوابوں کو محبت سے سجانے آنا

Poet: ناظم زرسنر By: ناظم زرسنر, Pakpattanshar

میرے خوابوں کو محبّت سے سجانے آنا
روح پیاسی ہے، مری پیاس بجھانے آنا

تم تو پرکار ہو اِس فن میں، ابھی لوٹا کر
پھر سے اک بار مرے دل کو چرانے آنا

یوں ہی ضائع ہوں شباب اپنے، ارادہ ہے کیا؟
جب گزر جائیں جوانی کے زمانے، آنا

کتنا دلکش تری زلفیں ہے بکھرنا رُخ پر
اور ہوا کا اُنھیں چہرے سے ہٹانے آنا!

اپنی خلوت میں لُٹاؤں گی وفا کی دولت
جب بھی خالی ہوں مُسَرَّت کے خزانے، آنا

تم سے باقی نہیں رہتا کوئی شکوے کا جواز
جب تمھیں بھول گیا وعدے نبھانے آنا

Rate it:
Views: 474
30 Mar, 2022
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL