میرے دل میں جس ہستی کا قیام ہے دوستو
میری نظر میں اس کا بہت اونچا مقام ہےدوستو
ہماری محبت کی دنیا کوخبر ہونے لگی ہے
آج کل ہمارے پیار کا چرچہ عام ہےدوستو
اسے میری بھی سبھی خوشیاں مل جاہیں
میرے ساتھ اس کہ غم کی شام ہےدوستو
اب تو کسی اور سےبات کرنا اچھا نہیں لگتا
دن رات ہونٹوں پہ اسی کا نام ہے دوستو
اصغر کو غًم دینےوالے تو سدا خوش رہے
اس کہ لیے میرا یہی آخری پیغام ہےدوستو