میرے دل کو ذرا سا بہلا کے چلا جا

Poet: IMTIAZ SHARIF IMTIAZ By: RAAZ BHANEWALI, SIALKOT

میرے دل کو ذرا سا بہلا کے چلا جا
جیسے بھی ھو ممکن پیارے آکے چلا جا

میں ترس گیا ہوں تیرے پیار کا مارا
اک پل کو پیاس میری بجھا کے چلا جا

مجھے بچپن سے ہی لگتا تھا اندھیروں سے ڈر
اک چراغ میری قبر پہ جلا کے چلا جا

مل جائے گا ثبوت چاہت کا زمانے کو
دو اشک میری قبر پہ بہا کے چلا جا

میں گر گیا ھوں شاخ سے پھر بھی پھول ھوں
مجھے کچل نہ دے زمانہ اٹھا کے چلا جا

بڑھتی ہی جا رہی ہے تیرے دیدار کی حسرت
اک بار صورت اپنی دکھا کے چلا جا

خوشبو سے پیار تھا امتیاز کو سدا سے
جانے والے دو پھول میری قبر پہ گرا کے چلا جا

Rate it:
Views: 855
30 Jan, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL