میرے دل کے لہو کو نہ سمجھے

Poet: Ibn.e.Raza By: Ibn.e.Raza, Islamabad

وہ چاہت ہی کیا جو جُمبش ِ اَبرُو کو نہ سمجھے
سر ِ محفل وہ میرے دل کے لہو کہ نہ سمجھے

محبت کے سفر میں وہ تنہا کر گئے پھر سے
بڑی ہی بھول کی ہم نے پُرانی خُو کو نہ سمجھے

گُل رہتا تروتازہ کیسے شاخوں سے جُدا ہو کر
اہلِ گُلشن ہی اُسکے رنگ و بُو کو نہ سمجھے

یہ کہنا کیا ضروری ہے کہ وفا کا پاس کرتےہیں
میرے عزیز میرے تیور کی گُفتگو کو نہ سمجھے

وقت ِ رخصت میرے تبسم سے خفا تو رضا تھے
ٹھہرے ہوئے میری پلکوں پہ اِک آنسو کو نہ سمجھے

Rate it:
Views: 512
18 Oct, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL