میرے دکھوں کا حساب کیا ہے

Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabia

دستے دعا کیا ہے
جھکتی نگاہ کیا ہے
ہیں چاروں طرف ذکر تیرا
پھر بھی پوچھتے ہو ؟
کہ میری اناء کیا ہے

تیرا تصویر کیا ہے
تیری جدائی کا دسمبر کیا ہے
مٹ گیے ارمان سارے
پھر بھی پوچھتے ہو ؟
کہ ارمانوں میں کیا ہے

میرا جنوں کیا ہے
میری انتہا کیا ہے
پھر بھی پوچھتے ہو ؟
جو دل سے نکلتی ہیں دعا کیا ہے

میرے خواب کیا ہے
میرے احباب کیا ہے
پھر بھی پوچھتے ہو ؟
میرے ہاتھوں میں عذاب کیا ہے

میری خطاء کیا ہے
میری سزا کیا ہے
خون جگر سے ہیں سینا بھرا ہوا
پھر بھی پوچھتے ہو ؟
میرے دکھوں کا حساب کیا ہے

Rate it:
Views: 413
27 Feb, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL