میرے ساتھ تم بھی تھے

Poet: Ahmad Faraz By: Wajid Imran, Pirmahal

کس کو گماں ہے اب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے
ہائے وہ روزوشب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے

یادشِ بخیر عہدِ گزشتہ کی صحبتیں
اِک دور تھا عجب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے

بے مہری حیات کی شدت کے باوجود
دل مطمئین تھا جب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے

میں اور تقابلِ غمِ دوراں کا حوصلہ
کچھ بن گیا سبب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے

اِک خواب ہوگئی ہے راہ و رسمِ دوستی
اِک وہم سا ہے اب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے

وہ بزمِ دوست یاد ہو تو ہوگی تمہیں فراز
وہ محفلِ طرب کہ میرے ساتھ تم بھی تھے

Rate it:
Views: 1359
17 Aug, 2010
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL