میرے ساتھ چلتے چلتے

Poet: اسلم جلالی By: اسلم جلالی, Karachi

میرے ساتھ چلتے چلتے گھبرا تو نہیں گیا
کہیں میرے خلاف کوئی بہکا تو نہیں گیا

شہرمیں ہر شخص کیوں اداس نظر آتا ہے
کہیں وہ شخص شہر سے چلا تو نہیں گیا

روشنی کیسی ہوگئی ہے بستی میں اچانک
کہیں وہ اپنے ہی گھرکو جلا تو نہیں گیا

لوگوں نے ابتو میرے پاس آنا ہی چھوڑدیا
کہِیں چراغ میری قبر کے بجھا تو نہیں گیا

ڈھونڈ رہی ہیں مقتل میں مائیں بچوں کو
کہیں نشان لاشوں کے قاتل مٹا تو نہیں گیا

سرگوشیاں کررہے ہیں گریباں چاک ہموطن
کہیں اس گلشن کو مالی ہی لٹا تو نہیں گیا

دھواں جو اٹھ رہا ہے زمیں سے آسماں تک
کہیں جاتے جاتے وہ بجلیاں گراتو نہیں گیا

Rate it:
Views: 621
30 Oct, 2012
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL