میرے عشق کو بھی نڈھال کر
کبھی هجر کو بھی وصال کر
میری آنکھ کو بهی بینائی دے
میرے قلب کو بھی اجال کر
مجھے درس دے تو فنا ک
میرا عشق میں برا حال کر
مجھے دے سزا کوئی سخت سی
مجھے اس جہاں میں مثال کر
میری اصل صورت بگاڑ دے
کسی عشق بھٹی میں ڈال کر
مجھے بهی پلا کوئی ایسی شے
کبهی میری آنکھیں بھی لال کر
وه جو اس جہاں میں حلال هے
کبھی اس جہاں میں حلال کر
میں تیری طلب میں هوں دربدر
کبهی اس طرف بهی خیال کر.