میرے غافل کو دیدہ ء بینا دے دے

Poet: Ibn.e.Raza By: Ibn.e.Raza, Islamabad

میرے غافل کو دیدہ ء بینا دے دے
یا مجھ کو ہی جینے کا قرینہ دے دے

بحرِ ہجراں میں ڈوب جانے دے
یا راحتِ وصل کا سفینہ دے دے

چاہےدید کے اک لمحے کے بدلے
بھلے مجھ کو غم کا مہینہ دےدے

میری انکھوں میں خود کو مجسم دیکھے
اسکو میری نگاہ کا آئینہ دے دے

سنگ ہاتھوں میں اٹھایا ہے اس نے
مجھ کوبھی دلِ آبگینہ دے دے

یوں جینے سے سو بار کا مرنا اچھا
دینا ہے تو عشق کا جینادے دے

آگئی ہے راس دلگدازی اس کی
مجھ کو وہ شوخ حسینہ دے دے

لے چلے مجھ کوجو دل میں اس کے
میرے ہر گام کو وہ زینہ دے دے

میں نے تو چھپا رکھے ہیں آنسو اپنے
میرا تبسم اسےآگہی نہ دے دے

سمو لے جو سبھی زخم اپنے اندر
درد کے ساتھ وہ سینہ دے دے

متائے دنیا سے رضا کیسی غرض
دل کوالفت کا خزینہ دے دے
 

Rate it:
Views: 443
26 Aug, 2013
More Sad Poetry
ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے ہَر ایک مُحبت مُحبت کرتا پھِرتا ہے یہاں لیکن
سَچ ہے کہ بہت سے مُحبت کے نام پر کھِلواڑ کرتے ہیں
یہ خوابوں کی بَستی کہاں سَچ مِلتا ہے وَفا والو
یہ جھُوٹی دُنیا میں اَکثر اپنے دِل کو بَرباد کرتے ہیں
یہ راہوں میں سَچّوں کے پیچھے پھِرنے والے کم ملِتے
یہ لوگ تو بَس دُکھ دے دِلوں کو بَرباد کرتے ہیں
یہ سچّے جَذبوں کا گہوارہ اَکثر سُونا ہی رہتا ہے
یہ پیار کے نام پر لوگ فَقط شاد کرتے ہیں
یہ دُنیا َبس نام کی خوشیاں سچّے دِلوں کو کب مِلتی؟
یہ راہوں میں اَکثر اپنی سچَّائی کو بَرباد کرتے ہیں
یہ خَلوص کا سایا بھی اَب نایاب نظر آتا ہے ہم کو
یہ مَطلب پَرَست فَقط چہرے ہی آباد کرتے ہیں
یہ وَعدوں کا موسم کب رَہتا ہے گُزر جاتا ہے لَمحوں میں
یہ رِشتوں کے نام پر اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
یہ سَچّے جَذبے بھی مظہرؔ دُکھ سَہتے سَہتے چُپ ہو جاتے
یہ لوگ تو َبس اَپنے مَطلب سے اِرشاد کرتے ہیں
مظہرؔ تُو سَچّوں کے سَنگ چَل بیکار نہ کر دِل کو
یہ جھُوٹ کی دُنیا والے اَکثر دِل ناشاد کرتے ہیں
MAZHAR IQBAL GONDAL