میرے قلم کو پھر سے روشنائی چاہیے

Poet: UA By: UA, Lahore

میرے قلم کو پھر سے روشنائی چاہیے
پھر حال دل بیان کر سکوں تنہائی چاہئے

جو حوصلہ افزا ہو مگر حوصلہ شکن نہ ہو
کچھ اس طرح کی تنقید و پذیرائی چاہئے

جو مجھ کو میرے حا سے بیگانہ بنا دے
کچھ اس ادا سے اس کی کج ادائی چاہئے

جو میری محبت کو دو چند بڑھا دے
مجھ کو وفا نہیں وہ بیوفائی چاہئے

عظمٰی میں اسے بھول کے بھی بھول نہ پاؤں
بس اس کے ساتھ ایسی آشنائی چاہئے

Rate it:
Views: 387
04 Jan, 2011