چاہتا ہوں تم بھی چَلو میرے لفظوں کو سہارا دے کر میری بَھنور میں پَھنسیی ہوئی کشتی کو کنارا دےکر اگر تھک بھی جاؤں کبھی میں قلم چلاتے چلاتے تم بیٹھا لینا مجھے اپنی نفیس باہوں کا سہارا دےکر۔