اے چاند کی کرنوں جاؤ نا
تم اس کو چھو کر آؤ نا
وہ کب کب کیا کیا کرتا ہے
وہ جاگتا ہے یا سوتا ہے
وہ کس سے باتیں کرتا ہے
وہ شام کو کیسا لگتا ہے
وہ رات کو کیسا دکھتا ہے
جب سوئے کیسا لگتا ہے
جب جاگے کیسا دکھتا ہے
تم چپکے چپکے جاؤ نا
میرے چاند کو چھو کر آؤ نا